"بسم اللہ الرحمن الرحیم"
درود شریف کی اہمیت، فضائل، درود شریف کے پڑھنے سے،دنیا، قبر و حشر اور آخرت میں کیا ملے گا
# click here to read this Article in English#
"قرآن کا مفہوم"
بے شک اللہ تعالی اور اللہ تعالی کے فرشتے نبی کریم علیہ الصلاة والسلام پر درود بیھجتے ہیں۔
*درود شریف کی چند احادیث مبارکہ کا مفہوم*
حضور نبی پاک علیہ الصلاة والسلام کا ارشاد ہے: جس نے بھی میرے پر(مجھ پے) ایک مرتبہ درود مبارک پڑھا ، اللہ تعالی شانہٰ اس پر دس مرتبہ درود بھیجے گا۔ (روایت مسلم و ابوداؤد)
درود شریف کی اہمیت، فضائل، درود شریف کے پڑھنے سے،دنیا، قبر و حشر اور آخرت میں کیا ملے* |
۔
*درود شریف کے پڑھنے سے درجات کی بلندی اور گناہوں کی معافی*
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص مجھ پر درود بھیجے وہ مجھ پر درود بھیجے اور جو مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجے اللہ تعالیٰ جل شانہ اس پر 10 مرتبہ درود بھیجے گا اور اس کے دس گناہ معاف فرمائے گا۔ اور اسکے 10 درجے بلند کرے گا۔ (اسے احمد اور نسائی نے روایت کیا ہے)
حضرت ابو طلحہ انصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بہت خوش دلی سے تشریف لائے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے رب کا پیغام آیا ہے جس میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: جو شخص میری امت میں سے مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجے گا، اللہ تعالیٰ اس کے لیے دس نیکیاں لکھے گا اور اس کی دس گناہ بخش دے گا۔ اور دس سیئات اس کے مٹائے گا اور دس درجے بلند کریگا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت کے دن میرے سب سے زیادہ قریب وہ ہو گا جو مجھ پر سب سے زیادہ درود بھیجے گا۔
(ترمذی اور ابن حبان نے روایت کیا ہے)
ایک اور جگہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو، تو قبر کے شروع میں تم سے میرے بارے میں پوچھا جائے گا۔
"ایک اور جگہ ارشاد ہے کہ قیامت کے دن مجھ پر درود بھیجنا پل صراط کے اندھیروں میں روشنی ہے اور جو چاہے کہ اس کا عمل بڑے ترازو میں تولا جائے۔ وہ مجھ پر کثرت سے درود بھیجے۔
ایک دوسری حدیث میں ہے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ قیامت کے دن سب سے زیادہ اس کی ہولناکیوں سے بچنے والا وہ ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ مجھ پر درود بھیجے۔
(فضائل درود شریف صفحہ نمبر 20)
ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے کہ اللہ تعالی کے بہت سے فرشتے ہیں جو زمین پر گھومتے پھرتے ہیں اور میری امت کی طرف سے مجھے سلام بھیجتے ہیں۔ (صفحہ 22 فضائل درود)
حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے میری قبر پر ایک فرشتہ مقرر کیا ہے جسے تمام مخلوقات کی باتیں سننے کا اختیار دیا گیا ہے۔ جو بھی میرے پر قیامت تک درود بھیجتا رہے گا۔ وہ فرشتہ اس کے اور اس کے والد کے نام مجھ پر درود (پہنچاتا) بھیجتا ہے۔
(البزاز، کذا فی الطرغیب )
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ جو شخص میری قبر کے قریب مجھ پر درود بھیجتا ہے میں اسے سنتا ہوں اور جو مجھ پر دور سے درود بھیجتا ہے۔ وہ مجھ تک (پہنچتا ہے.) پہنچا دیا جاتا ہے۔
(روایت البہقی فی شعب الایمان)
حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ اگر میں آپ پر کثرت سے درود بھیجنا چاہتا ہوں تو اپنے اوقات میں سے کتنا حصہ (درود پڑھو) درود کے لیے مقرر کرو؟ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا: جتنا تم چاہو،
میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ایک چوتھائی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے پاس اختیار ہے اور اگر تم اسے بڑھا دو تو تمہارے لیے بہتر ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے پاس اختیار ہے اور اگر تم اسے بڑھا دو تو تمہارے لیے بہتر ہے۔ میں نے آپ سے دو تہائی کرنے کو کہا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے پاس اختیار ہے اور اگر تم اسے بڑھا دو تو تمہارے لیے بہتر ہے۔ میں نے کہا: یا رسول اللہ! پھر میں اپنا تمام وقت درود پڑھنے کے لیے وقف کرتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس صورت میں تمہاری تمام پریشانیاں دور ہو جائیں گی اور تمہارے گناہ معاف ہو جائیں گے۔
(ترمذی نے روایت کیا ہے)
حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد نقل کیا ہے کہ جو شخص دس مرتبہ صبح اور شام دس مرتبہ درود شریف پڑھے گا قیامت کے دن میری شفاعت اس کو (ضرور پہنچے گی) پہنچ کر رہے گی۔
(الطبرانی نے روایت کیا ہے)
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد نقل کیا ہے کہ جو شخص مجھ پر درود بھیجے گا ایک فرشتہ اس درود کو لے کر بارگاہ رب العزت میں پیش کرے گا۔ وہاں سے فرشتے کو حکم ہوگا کہ آپ اس درود کو میرے بندے کی قبر پر لے جائیں، وہ اس کے لیے استغفار کرے گا اور اس کی وجہ سے اس کی آنکھ ٹھنڈی ہو جائے گی۔
(فضائل درود شریف صفحہ نمبر 34)
*الصلاة والسلام علیک علی رسول اللہ*
نوٹ: تمام حوالہ جات:
حضرت مولانا محمد زکریا کی کتاب فضائل درود شریف سے لیے گئی۔
*اللہ تعالیٰ اس چھوٹی سی کاوش کو میرے اور آپ سب کے لیے دنیا و آخرت میں کامیابی کا ذریعہ بنائے اور تحریر میں کوئی غلطی کوتاہی ہوئی ہو تو اللہ تعالی مجھے معاف فرمادے۔* آمین
صدقہ جاریہ سمجھ کے آگے شئیر کر دیجئے۔
0 Comments