Header Ads Widget

*حضرت آدم علیہ السلام کے 2 بیٹوں قابیل اور ہابیل کا مکمل قصہ (Qabeel aur Habeel ka Qissa)

 "بسم اللہ الرحمن الرحیم" 

                      *حضرت آدم علیہ السلام کے 2 بیٹوں قابیل اور ہابیل کا مکمل قصہ*  

(گزارش ہے کہ مزید اچھے معلوماتی کالم پڑھنے کے لیے ہمیں *سبسکرائب* کیجئے۔تاکہ آپ کو بروقت ہمارا کالم پڑھنے کو مل سکے)

               


  * **

     "ہابیل اور قابیل حضرت آدم علیہ السلام کے بیٹے تھے۔آپ کے بڑے بیٹے کا نام قابیل تھا اور اس کے ساتھ جو لڑکی پیدا ہوئی وہ نہایت خوبصورت تھی۔دوسری طرف جو دوسرا بھائی ہابیل پیدا ہوا اس کے ساتھ جو لڑکی پیدا ہوئی۔وہ عام سی شکل کی تھی قابیل کا نکاح اس عام شکل و صورت کی لڑکی سے ہونا تھا اور اس لڑکی کا نام کتابوں میں اقلیمان آیا ہے قابیل نے صاف کہہ دیا کہ اس کی شادی صرف اقلیمان  سے ہی ہو گی۔ اس پر حضرت آدم علیہ السلام نے فرمایا تم دونوں اپنی اپنی قربانی پیش کروں جس کی قربانی منظور ہوگئی۔ اقلیمان سے اس کی شادی کر دی جائے گی۔

"قربانی کا دن"
                       
قربانی کے لئے ہابیل اپنے ریوڑ سے ایک بہترین دمبہ لے گیا جب کے قابیل کی نیت خراب تھی وہ خراب قسم کا غلہ لے گیا۔ اس وقت ہوتا یہ تھا کہ جس کی قربانی کو اللہ تعالی قبول کر لیتا تھا اس کی جنس کو ایک اگ آکر جلا دیتی تھی۔ جس کی قربانی منظور نہ ہوتی اس کی جنس کو وہ نہ جلاتی تھی۔ اس طرح اللہ تعالی کی طرف سے آگ آئی اور ہابیل کے دمبے کو جلا گئی۔اور قابیل کی جنس ویسے ہی پڑی رہی۔** *

قابیل تو یہ برداشت نہ کر سکا اس نے طیش میں آکر کہا ہاں اب میں تجھے قتل کر دوں گا۔ اس نے جواب دیا"                       

اللہ تعالی صرف پرہیزگاروں کی قربانی قبول کرتا ہے اگر تم نے قتل کرنے کے لئے میری طرف ہاتھ بڑھایا یا تو پھر بھی میں تمہاری طرف ہاتھ نہیں بڑھاؤں گا بے شک میں اللہ تعالی سے ڈرتا ہوں۔ جو ساری مخلوق کا رب ہے میں تو چاہتا ہوں کے تو میرا گناہ بھی اپنے ذمے لے اس طرح دوزخیوں میں ہو جائے گا۔ (سورہ مائدہ)         
"دنیا کا سب سے پہلا قتل"
     
قابیل نے ہابیل کی باتوں کی طرف کوئی توجہ نہ دی اور موقعے کی تلاش میں رہنے لگا۔ اور ایک دن اسے موقع مل گیا۔ ہابیل جنگل میں ایک پتھر پر سر رکھے سو رہا تھا قابیل آیا اس نے ایک پتھر اٹھا کر اس کے سر پر مار دیا اس طرح اس نے اپنے بھائی کو قتل کر دیا یہ زمین پر سب سے پہلا قتل تھا۔
                               
"دفنانے کا طریقہ کیسے معلوم ہوا"

قتل تو اس نے کر دیا اب اس کو  یہ معلوم نہیں تھا کہ لاش کو کیسے چھپائے اس وقت تک آدم علیہ السلام کی اولاد میں سے کوئی فوت بھی نہیں ہوا تھا۔ ابھی وہ پریشان ہی تھا کہ اب کیا کرے ایسے میں پروردگار نے دو کووں کو بھیجا ایک نے دوسرے کو مار ڈالا پھر زمین کرید کر گڑھا بنایا اور اس میں مردہ کوے کو اس میں دفن کر کے اوپر مٹی ڈال دیں۔ اس طرح اسے دفن کرنے کا طریقہ معلوم ہوا۔
"دنیا میں جتنے بھی قتل ہوتے ہیں"
               قابیل نے اپنے بھائی ہابیل کو قتل کر دیا۔ لیکن قتل کرکے وہ بہت پچھتایا۔

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دنیا میں جب بھی کوئی ظلم سے قتل ہوتا ہے۔ تو اس کا ایک گناہ آدم علیہ السلام کے بیٹے قابیل کی گردن پر ضرور ہوتا ہے اس لئے یہ وہ شخص ہے جس نے ظالمانہ قتل کی ابتدا کی اور یہ ناپاک طریقہ جاری کیا                 (مسند امام احمد)

#click here to read this column in English#
#اقرأ ھنا للقرأة ھنا باللغة العربیة#

Post a Comment

0 Comments