*بسم اللہ الرحمن الرحیم*
"جو کی اہمیت اور فوائد*
"
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی غذا جو کی روٹی ہوتی تھی۔
(الجامعہ صغیر)
*جوکہ طبی فوائد*
*کھانسی جریان اور گرمی کو ختم کرتا ہے۔
*جو کی روٹی سرد خشک تاثیر رکھتی ہے۔
*بدن کے امراض کو دور کرتا ہے۔
*پیٹ گھٹاتا ہے
* پیشاب آور ہے۔
* دل کو تقویت دیتا ہے۔
* بدن کو مضبوط کرتا ہے۔ *معدے کی صفائی کرتا ہے۔
*پیاس بجھاتا ہے،حرارت کو دور کرتا ہے۔
* جو کا پانی کھانسی اور حلق کی سختی کے لیے مفید ہے۔ *غذائیت میں گندم کی روٹی سے کم غذائیت کی حامل ہے۔
*بخار میں اس کے دلیے کا استعمال مفید ہوتا ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم بخار میں اس کے دلیے کے استعمال کا حکم فرماتے۔
ہمارے ہاں عام طور پر گیہوں اور گندم کی روٹی استعمال کی جاتی ہے۔ بہت کم لوگ جو کی روٹی استعمال کرتے ہیں احیائے سنت کی نیت سے جو کی روٹی بھی کھانی چاہیے اس سے ان شاء اللہ تعالی سنت کا ثواب بھی ملے گا اور طبی فوائد بھی حاصل ہوں گے۔
۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتی ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تلبینہ جو کا پکا ہوا پانی مریض کے دل کو سکون پہنچاتا ہے ہے اور بعض غموں کو دور کرتا ہے۔
(بخاری شریف)
تلبینہ جو کے آٹے اور دودھ سے بنایا جاتا ہے ہے کبھی اس میں شہد بھی ڈالا جاتا ہے یہ دودھ کی طرح سفید ہوتا ہے۔
(فتح الباری)
بہرحال حدیث مذکور سے اس کے باطنی فوائد معلوم ہوئے اب کچھ طبی نقطہ نظر سے بھی ملاحظہ فرمائییے۔
*تلبینہ کے طبی فوائد*
*زود ہضم ہے۔
* پیشاب لاتا ہے۔
* پیاس دور کرتا ہے۔
* اندر کی گرمی کو مارتا ہے۔ *معدے کو قوت بخشتا ہے۔
*یہ حلق کی کھانسی اور سختی کے لیے مفید ہے۔
اور ان سب سے بڑھ کر یہ سنت غذا ہے ہے ہفتے یا دو ہفتے میں ایک دن جو آٹا بھی استعمال کرنا چاہیے۔ تاکہ اس کے فوائد سے بھی بھی ہم نفع حاصل کرسکیں اور سنت کا ثواب بھی حاصل ہو سکے۔
0 Comments