Header Ads Widget

جغرافیہ اور اس کی 5 اقسام ( Jaghrafia ki History)

*بسم اللہ الرحمن الرحیم*       

       *جغرافیہ کی پانچ بڑی اقسام ہیں ۔ 

نمبر1۔ طبعی جغرافیہ 
۔نمبر۔2۔سیاسی جغرافیہ 
۔نمبر 3۔ ریاضیاتی جغرافیہ
  نمبر۔4۔معاشی و تجارتی جغرافیہ
 نمبر۔5۔قرآنی جغرافیہ      


          
 "طبعی جغرافیہ"
 یہ زمین کی طبعی ساخت(قدرتی نقوش) اور خصوصیات کا مطالعہ ہے۔ یہ قسم تمام اقسام کی اصل ہے۔ زمین کا طبعی جغرافیہ قدرتی ہے اور عموماً غیر مبدل ہوتا ہے۔صدیوں بعد کہیں سمندر چڑھ جائے یا دریا اتر جائے تو طبعی جغرافیہ تبدیل ہوجاتا ہے ورنہ ایک ہی رہتا ہے۔                        

"سیاسی جغرافیہ"
 یہ زمین کی سیاسی تقسیم (مردم ساز نقوش) کا علم ہے۔یہ تقسیم مصنوعی ہے اس لیے تغیر پذیر ہے وقتاً فوقتاً بدلتی رہتی ہے۔               

"ریاضیاتی جغرافیہ"
یہ زمین کے رقبے فاصلے اور کشش وغیرہ کی پیمائش،طول بلد اور عرض بلد کی  تحدید               
 
 "معاشی و تجارتی جغرافیہ" 
 *معاشی جغرافیہ* قدرتی ذرائع آمدن (نباتات معدنیات وغیرہ) کے حوالے سے معاشی سرگرمیوں کا مطالعہ ہے۔
*تجارتی جغرافیہ* درآمدات و برامدات کے حوالے سے تجارتی سرگرمیوں کا مطالعہ ہے۔
           
     "قرآنی جغرافیہ"
  اس سے مراد مطالعہ ارض قرآن ہے۔ یعنی قرآن کریم میں جن مقامات (ملک، شہر، پہاڑ ،دریا، سمندر ،چشمہ وغیرہ) کا تذکرہ آیا ہے، ان کے محل وقوع اور دیگر تفصیلات کی روشنی میں قرآن کریم کی نصیحت یا عبرت کو کو سمجھنا۔
حدیث شریف،سیرت،اور تاریخ کا بھی اس طرح مطالعہ کیا جائے۔ تو مزید تین شاخیں نکل آئیں گی۔
 حدیثی جغرافیہ،سیرتی جغرافیہ، تاریخی جغرافیہ۔

Post a Comment

1 Comments